Posts

Showing posts from January, 2021

Badshah aur naai ki interesting story

Image
 ایک مراثی بادشاہ کا عزیز ترین حجام تھا۔  یہ روزانہ بادشاہ کے پاس حاضر ہوتا تھا۔ اور دو تین گھنٹے اس کے ساتھ رہتا۔ اس دوران بادشاہ سلطنت کے امور بھی سرانجام دیتا رہتا، اور حجامت اور شیو بھی کرواتا رہتا تھا۔ Badshah aur naai ki interesting story ایک دن نائی نے بادشاہ سے عرض کیا، حضور میں وزیر کے مقابلے میں آپ سے زیادہ قریب ہوں۔ میں آپ کا وفادار بھی ہوں۔ آپ اس کی جگہ مجھے وزیر کیوں نہیں بنا دیتے۔ بادشاہ نے مسکرا کر حجام کی طرف دیکھا اور اس سے کہا، میں تمہیں وزیر بنانے کیلئے تیار ہوں۔ لیکن تمہیں اس سے پہلے ٹیسٹ دینا ہوگا۔ نائی نے سینے پر ہاتھ باندھ کر کہا، 'آپ حکم کیجئے' بادشاہ بولا۔ بندرگاہ پر ایک بحری جہاز آیا ہے۔ مجھے اس کے بارے میں معلومات لا کر دو۔ نائی بھاگ کر بندرگاہ پر گیا۔ اور واپس آ کر بولا۔ جی جہاز وہاں کھڑا ہے۔  بادشاہ نے پوچھا۔ یہ جہاز کب آیا؟ نائی دوبارہ سمندر کی طرف بھاگا، واپس آیا، اور بتایا، 'دو دن پہلے آیا'  بادشاہ نے کہا۔ یہ بتاﺅ یہ جہاز کہاں سے آیا؟ نائی تیسری بار سمندر کی طرف بھاگا، واپس آیا، تو بادشاہ نے پوچھا جہاز پر کیا لدا ہے؟ نائی چوتھی بار سمندر

History and story of Ashok in urdu - interesting facts

Image
 آشوکِ History and story of Ashok in urdu - interesting facts آشوکِ اعظم ہندوستان میں موریہ خاندان کا تیسرا بڑا حکمران تھا، یہ موریہ سلطنت کے بانی چندر گُپت موریہ کا پوتا تھا۔آشوک تین سوقبل مسیح پٹنہ میں پیدا ہوا۔ یہ 268قبل مسیح ہندوستان کے تخت و تاج کا مالک بنا،یہ ایک بہادر نڈر اور ظالم ترین حکمران تھا۔ بعض روایات میں آتا ہے کہ اس نے اپنی جوانی میں ایک چھری کی مدد سے شیر کا شکار کیا تھا۔ اس کی ظلم اور بربریت کی بے شمار داستانیں مشہور ہیں۔ اس نے اقتدار اور تخت کے حصول کے لئے اپنے ننانوے بھائیوں کو قتل کیا ، اپنی حکمرانی کو وسعت دینے اور تخت کو بچانے کے لئے اس نے جنگ و جدل کے زریعے خون کی بےپناہ ندیاں بہا دیں ۔میدان ِ جنگ میں یہ شخص اپنے مفتوحہ سلطنت کی رعایا اور فوج کو ذبحہ کر کے جشن منایا کرتا تھا۔ آشوکِ اعظم کے زمانے میں ہندوستان کی مشرقی سرحدوں پر ریاست کلنگاء واقع تھی ، جو آج کل آڑیسہ کہلاتی ہے۔ یہ ریاست جمہوری اور عسکری اعتبار سے کافی مضبوط ریاست تھی۔ آشوکا کی شدید خواہش تھی کہ وہ کلنگاء کو فتح کر کے موریہ سلطنت کا حصہ بنائے۔آخر کار تین سال کے مسلسل حملوں کے بعد آشوک کلن

انسان کی پہلی پرواز - First Flight

Image
First Flight ✈️ First Flight خلیفہ عبد الرحمان دوم کے زیر سرپرستی 852ء میں ایک بہادر شخص جس کا نام ارمن فرمن (Armen Firman) تھا اس نے پروں کی طرح کی ایک بڑی سی چادر کے ذریعے قرطبہ کی ایک اونچی عمارت سے اڑنے کی کوشش کا مظاہرا کیا اس کے لیے لوگوں سے شرط بھی لگائی کیا مگر وہ فوراً ہی نیچے گر گیا اور اس کو معمولی سی چوٹیں آئیں۔ ارمن کسی حد تک اپنی شرط جیت گیا تھا۔ اس کو دنیا کا سب سے پہلا پیرا شوٹ بھی کہا جاتا ہے۔ عباس ابن فرناس بھی یہ دیکھنے کے لیے وہاں پر موجود تھے۔ اس کے بعد ابن فرناس نے بھی اُڑان پر تجربات کرنا شروع کر دیے اور تئیس سال بعد ان کا تجربہ کسی حد تک کامیاب بھی رہا۔ عباس ابن فرناس کے بنائے ہوئے اڑان مشین کا خاکہ اس کا سب سے بڑا کارنامہ تاریخ میں پہلی انسانی پرواز ہے۔ وہ گھنٹوں پرندوں کو محو پرواز دیکھ کر انہیں کی طرح اڑنے کا خواہش مند تھا۔ اس نے کئی برس پرندوں کی پرواز کی تکنیک یعنی ایروڈائنامیکس کا بغور مطالعہ کیا اور ایک دن یہ اعلان کیا کہ انسان بھی پرندوں کی طرح اڑ سکتا ہے۔ جب اس کے ناقدین نے اُس کا مذاق اڑایا تو اس نے اپنی تھیوری کا عملی مظاہرہ بذات خود کرنے کا اعلان کر